Sajid Anwar2014-06-102014-06-102014https://escholar.umt.edu.pk/handle/123456789/1145مغربی افکار و نظریات اپنے عالمی جائزے میں اس کائنات کو از خود وجودمیں آنے سے تعبیر کرتے ہیں ۔ ایک ایسی دنیا جو ایک دھماکے سے وجودمیں آگئی ۔ جہاں سب کچھ اپنے آپ ہی چل رہاہے۔ جس کی تدبیراور انتظام وانصرام کسی کے ہاتھ و اختیار میں نہیں ہے۔اس طرح مغربی افکار و نظریات میں انسان اپنی مرضی اور مشیت سے زندگی گزارنے کا فیصلہ کرسکتاہے وہ ہر طرح کی پابندیوں سے آزاد ہے مختصراً آزادی کا مطلب خیر و شر طے کرنے کا اختیار انسان کو حاصل ہونا ہے ۔ مغربی افکار و نظریات کے اس تصور میں آخرت کے تصور کی کوئی جگہ نہیں ہے ۔مرنے کے بعد دوبارہ زندگی اور پھر اس میں جوابدہی کا احساس مقصودہے۔ ان تین بنیادی تصورات کے نتیجے میں مغرب کا جو انسان مطلوب سامنے آتاہے وہ آزاد و خودمختار اپنی مرضی و منشاکے مطابق زندگی بسر کرنے کا اختیار رکھتاہے جس پر کوئی روک ٹوک ، مذہب ، معاشرت اور اعتقادات کی نہیں ہوسکتیenاسلام میں ریاست کا تصور اور اس پر جدیدیت کے اثراتThesis